صفحہ اول کتاب کا نمونہ پڑھیں
محبت اک جزیرہ ہے
فاخرہ بتول
ڈاؤن لوڈ کریں
ورڈ فائل ٹیکسٹ فائل
دو نظمیں
یہی اب کام کرنا ہے
ستاروں سے کہو
اب رات بھر ہم ان سے باتیں کر نہیں سکتے
کہ ہم اب تھک گئے جاناں!
ہمیں جی بھر کے سونا ہے
کسی کا راستہ تکنے کا یارا بھی نہیں ہم کو
مسافر آگیا تو ٹھیک ہے لیکن،
نہیں آتا تو نہ آئے
ان آنکھوں میں ذرا بھی روشنی باقی نہیں شاید
وگرنہ تیرگی ہم کو یوں گھیرے میں نہیں لیتی
مگر یہ سب،
ازل سے لکھ دیا تھا لکھنے والے نے
ستاروں سے کہو، بہتر ہے ہم کو بھول ہی جائیں
ہمیں آرام کرنا ہے
ضروری کام کرنا ہے
***
محبت چاند بنتی ہے ۔۔۔۔۔۔
محبت اَن گنت تاروں سے مل کر چاند بنتی ہے
جھلک دِکھلا کے چھُپ جانا
کبھی جانا کبھی آنا تو فطرت ہے ستاروں کی
بتاؤ کیوں کہا تُم نے ۔۔۔۔۔۔۔۔؟
کہا یہ بھی کہ پلکوں بیچ سپنے اِس طرح بے چین ہوتے ہیں ،
کہ جیسے ریت کے ذرّے بگولوں میں ،
جواب اُس نے دیا مُجھ کو ،
کبھی خوشبو کو شبنم میں بھی گوندھا ہے ہواؤں نے ؟
کبھی پھُولوں کے رنگوں کو بھی چُوما ہے صداؤں نے؟
٭٭٭٭٭٭٭٭