صفحہ اول کتاب کا نمونہ پڑھیں
جذبات کے دھاگے
ابرار عمر
ڈاؤن لوڈ کریں
ورڈ فائل ٹیکسٹ فائل
نظم/غزل
مشکل کا مسافر
بارش میں اور وہ
بارش میں اور تم
ایک منظر کی خوبصورتی عذاب بن چکی ہے
اور میں اس میں قید ہو چکا ہوں
دوسرے منظر کی خوبصورتی عذاب بن جائے گی
اور میں اس میں قید ہو جاؤں گا
٭٭٭
ہمیں اب کہیں دل لگانا نہیں ہے
نیا کوئی بھی غم اٹھانا نہیں ہے
وہاں خوشبوئیں پاؤں دھرتی نہیں ہیں
جہاں آپ کا آنا جانا نہیں ہے
ہمیں بھی وہاں سے صدا آ رہی ہے
جہاں جا کے ہم کو بھی آنا نہیں ہے
ہمیں آندھیوں سے ڈراؤ نہ لوگو
ہمارا کوئی آشیانہ نہیں ہے
ازل سے ابد تک کا ہے یہ فسانہ
محبت کا کوئی زمانہ نہیں ہے
٭٭٭٭٭٭٭٭