صفحہ اولکتاب کا نمونہ پڑھیں


انتخاب جاں نثار اختر

 جاں نثار اختر

جمع و ترتیب: اعجاز عبید

ڈاؤن لوڈ کریں 

   ورڈ فائل                                                  ٹیکسٹ فائل

غزلیں

آہٹ سی کوئی آئے تو لگتا ہے کہ تم ہو

سایہ کوئی لہرائے تو لگتا ہے کہ تم ہو


جب شاخ کوئی ہاتھ لگاتے ہی چمن میں

شرمائے لچک جائے تو لگتا ہے کہ تم ہو


صندل سے مہکتی ہوئی پر کیف ہوا کا

جھونکا کوئی ٹکرائے تو لگتا ہے کہ تم ہو


اوڑھے ہوئے تاروں کی چمکتی ہوئی چادر

ندی کوئی بل کھائے تو لگتا ہے کہ تم ہو


جب رات گئے کوئی کرن میرے برابر

چپ چاپ سے سو جائے تو لگتا ہے کہ تم ہو

٭٭٭


ہم نے کاٹی ہیں تری یاد میں راتیں اکثر

دل سے گزری ہیں تاروں کی باراتیں اکثر


عشق راہزن نہ سہی عشق کے ہاتھوں اکثر

ہم نے لٹتی ہوئی دیکھی ہیں باراتیں اکثر


ہم سے اک بار بھی جیتا ہے نہ جیتے گا کوئی

وہ تو ہم جان کے کھا لیتے ہیں ماتیں اکثر


ان سے پوچھو کبھی چہرے بھی پڑھے ہیں تم نے

جو کتابوں کی کیا کرتے ہیں باتیں اکثر


حال کہنا ہو کسی سے تو مخاطب ہے کوئی

کتنی دلچسپ ہوا کرتی ہیں باتیں اکثر


اور تو کون ہے جو مجھ کو تسلی دیتا

ہاتھ رکھ دیتی ہیں  دل پر تری باتیں اکثر

٭٭٭

ڈاؤن لوڈ کریں 

   ورڈ فائل                                                  ٹیکسٹ فائل

پڑھنے میں مشکل؟؟؟

یہاں تشریف لائیں۔ اب صفحات کا طے شدہ فانٹ۔

   انسٹال کرنے کی امداد اور برقی کتابوں میں استعمال شدہ فانٹس کی معلومات یہاں ہے۔

صفحہ اول