صفحہ اولکتاب کا نمونہ پڑھیں


اسلامی ادب کی ترویج میں اقبال کا کردار

تحسین فراقی

ڈاؤن لوڈ کریں 

ورڈ فائل                                                         ٹیکسٹ فائل

اقتباس

ایک  ایسے وقت جب مغربی  ذرائع ابلاغ کے شبانہ روز زہر ناک شور و غوغا سے بننے والی ہوش ربا فضا میں (1) اسلام  اور اہل اسلام  کی حیثیت ایک دہشت گرد مذہب اور غیر شائستہ قوم کی بنائی جا رہی ہو-------- اسلامی ادب کی بات کرنا شاید بے وقت کی راگنی قرار پائے لیکن اہل مغرب کے ایک مخصوص  طبقے کی اس جانبدارانہ، یک رخی اور شدید متعصبانہ روش سے قطع نظر یہ ایک زندہ اور روشن حقیقت ہے کہ اسلام اور اہل اسلام پوری نوع انسانی کے محسن رہے ہیں اور آج بھی اسلام اپنی اصلی شکل میں انسانیت کے لیے اتنا ہی فیض رسان ثابت ہو سکتا ہے جتنا  ماضی میں تھا ۔ جس طرح اسلام ایک زندہ و پایندہ حقیقت ہے اسی طرح اسلامی ادب بھی ایک روشن حقیقت اور ارفع صداقت ہے جس کا انکار صرف شپرہ چشم ہی کر سکتے ہیں۔


گر نبیند بروز شپرہ چشم

چشمۂ آفتاب را چہ گناہ  ؟


اقبال بھی اسلام کے اسی چشمہ آفتاب کے نور سرمدی سے فیض اندوز رہے اور عمر اس کی آفاقی صداقتوں کو بے نقاب کرتے رہے۔


لیکن یہاں ایک سوال پیدا ہوتا ہے کیا ادب کی آزاد حیثیت کسی یہودی، عیسوی یا اسلامی سابقے کی متحمل ہو سکتی ہے اور کیا ایسا کرنا ادب کی لا محدود وسعتوں کو زنجیر کرنے کے مترادف نہ ہوگا۔ یہ سوال اٹھایا گیا ہے ماضی میں بھی بار بار اٹھایا جاتا رہا ہے اور اہل نظر اس کا جواب فراہم کرتے رہے ہیں۔ مختصر یہ ہے کہ دنیا بھر کا بڑا ادب دائمی و آفاقی مذہبی صداقتوں کا حامل رہا ہے ۔ اور یہ صداقتیں رنگ و نسل و زبان و مکان کی حدود سے ماورا رہی ہیں۔

٭٭٭

ڈاؤن لوڈ کریں 

ورڈ فائل                                                         ٹیکسٹ فائل

پڑھنے میں مشکل؟؟؟

یہاں تشریف لائیں۔ اب صفحات کا طے شدہ فانٹ۔

   انسٹال کرنے کی امداد اور برقی کتابوں میں استعمال شدہ فانٹس کی معلومات یہاں ہے۔

صفحہ اول