صفحہ اول کتاب کا نمونہ پڑھیں


سبعہ اور عشرہ اختلاف قرأت اور قراء حضرات

سرفراز احمد راہی

ڈاؤن لوڈ کریں 

   ورڈ فائل                                                          ٹیکسٹ فائل

1۔ نقطوں اور  حرکات کی ایجاد  کے نام پر  فتنہ پردازی

کئی سال پہلے مودودی صاحب سے کسی نے پوچھا تھا کہ دجال  کے متعلق  مختلف و متضاد  روایتیں ہیں۔ کسی میں ہے کہ دجال فلاں جگہ سے خروج کرے گا  کسی میں دوسری جگہ کا ذکر ہے۔ وغیر ذالک۔  مودودی صاحب نے اس کا جواب دیا کہ اصل یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کو صرف اس کی خبر دی گئی تھی کہ دجال آئے گا۔ اس لئے دجال کا آنا صحیح ہے۔ اسی لئے ہر روایت میں دجال کا خروج قدرِ مشترک ہے۔ باقی رہا کہاں سے خروج کرے گا۔ یہ آپ کو اللہ تعالیٰ کی طرف سے بتایا نہیں گیا تھا۔ شروع شروع میں آپ کا خیال تھا کہ شاید فلاں جگہ سے خروج کرے تو آپ نے ایک وقت میں اپنے گمان غالب کی بنا پر  اس جگہ کا ذکر فرمایا۔ کچھ دن کے بعد آپ کا خیال بدل گیا اور آپ کا قیاس ایک دوسری جگہ کی طرف گیا اب کی بار آپ نے دوسری جگہ کا نام  بتا دیا۔ اس طرح خیال بدلتا گیا اور قیاس بھی بدلتا گیا۔ اس کے مطابق آپ نے جگہ کا نام بھی بدل بدل کر بتایا۔ اسی لئے صرف مقام خروج میں اختلاف ہوتا گیا۔

میں نے اس کے متعلق اسی زمانے میں رسالہ "البیان" امرتسر میں شائع کرا دیا تھا کہ مودودی صاحب نے یہ اچھا کیا۔ محدثین پر الزام دیتے، راویان حدیث  کے متعلق کچھ کہتے تو سارے روایت پرست بگڑ جاتے۔اگر سرے سے دجال کے خروج کا ہی انکار کر دیتے اور ان اختلاف کی بنا پر ان سب حدیثوں کو موضوع کہہ دیتے  تو مقلد و غیر مقلد سب اہل کرم مل کر کفر کا فتویٰ صادر کر دیتے۔ اس لئے میرے دوست نے سارا الزام رسول اللہ پر رکھ دیا  کہ امت کو اختلاف کی کشمکش  میں خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وطسلم نے ڈالا۔ نعوذ باللہ من ذالک۔ حالانکہ یہ صفت  تو کفار و مشرکین کی بیان کی گئی ہے کہ (یتبعون الا الظن و ان ھم  الایخر صون : 66:10) یعنی یہ لوگ صرف گمان ہی کے پیچھے چلتے ہیں اور صرف اٹکل ہی لگایا کرتے ہیں۔ آپ کو تو حکم ملا تھا  (لا  تقف ما لیس لک بہ علم: 23)  جس بات کا تم کو علم نہ ہو  اس کے پیچھے نہ پڑو۔ جب مقام خروج  آپ کو بتایا ہی نہیں گیا  تو آپ کو اس کے متعلق کوئی علم ہی نہیں تھا کیونکہ آپ کے پاس علم کا ذریعہ صرف وحی تھا۔تو جب کوئی وحی اس کے متعلق  نہیں آئی یہاں تک کہ القاء کے ذریعے، خواب کے ذریعے بھی نہیں بتایا گیا  تو آپ کیوں محض  اٹکل اور قیاس  سے ایک ایسی بات  دینی عقیدے کے متعلق بیان کرتے جس کے متعلق  آپ کے پاس معلومات حاصل کرنے کا کوئی ذریعہ نہ تھا۔

٭٭٭٭٭٭٭٭

ڈاؤن لوڈ کریں 

   ورڈ فائل                                                          ٹیکسٹ فائل

پڑھنے میں مشکل؟؟؟

یہاں تشریف لائیں۔ اب صفحات کا طے شدہ فانٹ۔

   انسٹال کرنے کی امداد اور برقی کتابوں میں استعمال شدہ فانٹس کی معلومات یہاں ہے۔

صفحہ اول