صفحہ اول کتاب کا نمونہ پڑھیں
حجاب، انسداد فواحش کا اسلامی انتظام
غازی عبدالرحمن قاسمی
ڈاؤن لوڈ کریں
ورڈ فائل ٹیکسٹ فائل
حجاب کے معنی
‘’حجاب’‘ کا لفظ ،آڑ، اوٹ اور پردہ و رکاوٹ کے معنی میں استعمال ہوتا ہے ۔
ابن منظور افریقی(م ۷۱۱ھ) لکھتے ہیں :
الحجاب:الستر۔۔۔۔۔والحجاب مااحتجب بہ وکل ماحال بین شیئین حجاب
‘’حجاب ‘‘سے مراد ’’پردہ’‘ ہے اور ’’حجاب’‘ کا لفظ ہر اس چیز کے لیے استعمال ہوتا ہے جس کے ذریعے ’’پردہ کیا جائے اور ہر وہ چیز جو کہ دو اشیاء کے درمیان آڑ ہو ‘’حجاب’‘ کہلاتی ہے ۔’‘
قرآن مجید میں بھی انہی معنوں میں استعمال ہوا ہے :
( وَاِذَا سَاَلْتُمُوْهُنَّ مَتَاعًا فَسْـَٔــلُوْهُنَّ مِنْ وَّرَاۗءِ حِجَابٍ)
‘’اور جب تمہیں ان (نبی کی بیویوں) سے کوئی چیز مانگنا (یا کچھ پوچھنا) ہو تو تم پردے کے پیچھے سے مانگا (اور پوچھا) کرو’‘
انسانی معاشرتی زندگی میں ’’ستر’‘ اور ‘’حجاب’‘ دونوں خاص اہمیت کے حامل ہیں۔ ’’ستر’‘ اور ’’حجاب’‘ دو مختلف چیزیں ہیں جن کے مفہوم کو اکثر خلط کر دیا جاتا ہے ۔ ’’ستر’‘ تو ہر دین سماوی میں فرض تھا جبکہ ’’حجاب’‘ اکثر شریعتوں اور شروع اسلام میں بھی فرض نہیں تھا بلکہ پانچ ہجری کو اس کا حکم نازل ہوا۔
٭٭٭