صفحہ اول کتاب کا نمونہ پڑھیں
ہیرو
امین صدرالدین بھایانی
ڈاؤن لوڈ کریں
ورڈ فائل ٹیکسٹ فائل
ہیرو
دروازے کے باہر دو تین بار موٹر سائیکل کا ہارن بجا، اُسے سنتے ہی کھلی چھت والے چھوٹے سے صحن میں بچھے تخت پر بیٹھ کر ناشتہ کرتے ہوئے بہزاد نے جلدی جلدی چائے کے گھونٹ بھرنے شروع کر دیئے۔ چنگیر میں سے پراٹھے کا آخری ٹکڑا اٹھا کر پلیٹ میں پڑے رات کے سالن کو اچھی طرح سے صاف کر کے منّہ میں ٹھونسا اور چائے کی پیالی میں بچی کھچی چائے کو منّہ میں انڈیل کر تیز تیز چباتے ہوئے تیزی سے دروازے کی طرف دوڑ پڑا۔
پھر کچھ خیال آنے پر دوبارہ پلٹا اور تخت پر ہی بیٹھیں ہوئیں اماں کو خدا حافظ کہا اور ان کے ساتھ ہی کھڑی اپنی بیوی کی طرف مسکرا کر دیکھا ہی تھا اور ابھی کچھ کہنا ہی چاہ رہا تھا کے ایک بار پھر باہر گلی میں سے ہارن کی آواز سنائی دی اور وہ مڑ کر باہر کی طرف دوڑ پڑا۔
گھر کے دروازے پر ہی سرفراز اپنی نئی نویلی سُرخ بھُوم بھُوم آوازیں نکالتی ہونڈا 70 پر سوار دروازے ہی کی طرف دیکھ رہا تھا۔ بہزاد فوراً ہی موٹر سائیکل کے پیچھے سوار ہو گیا اور اس کے ساتھ ہی سرفراز نے کلچ کو دبا کر گیئر لگا دیا۔
"سرفراز بھائی، معافی چاہتا ہوں، آج پھر سے ذرا سی دیر ہو گئی۔ وہ بس میں ناشتہ کر رہا تھا"۔
بہزاد شرمندہ ہوتے ہوئے بولا۔
"ارے نہیں بھئی، ویسے بھی ہم ہمیشہ کی طرح وقت سے کافی پہلے ہی نکل گئے ہیں، انشاءاللہ دفتر صحیح وقت پر پہنچ جائیں گے"۔
٭٭٭