صفحہ اولکتاب کا نمونہ پڑھیں
حضورِ حق و رسالت
حصہ ارمغانِ حجاز فارسی
ترجمہ پروفیسر مسعود قریشی
ڈاؤن لوڈ کریں
ورڈ فائل ٹیکسٹ فائل
انتخاب
کسی کم ظرف تک یہ مے نہ پہنچے
اسے نا اہل سے یا رب بچا لے
شرر ہے نیستاں سے دور بہتر
جو پختہ ہیں انہیں تک جام آئے
٭٭
بغیر کشمکش تیری طلب ہے
نہ درد و داغ ہے نے تاب و تب ہے
جبھی میں لا مکاں سے بھاگ نکلا
وہاں کم نالہ ہائے نیم شب ہے
٭٭
کوئی ہنگامہ دے مجھ سے جہاں کو
دگرگوں کر زمیں و آسماں کو
اٹھے مٹی سے میری آدم نو
مٹا اس بندہ سود و زیاں کو
٭٭
جہاں خورشید سے تاریک تر ہے
ہر اک خوبی برائی سے بتر ہے
نہ کر آدم کے خوں سے اس کو سیراب
یہ ویرانہ تو شاخ بے ثمر ہے
٭٭
یہ بندہ ہے رضا پر تیری راضی
ہے فرماں کے مطابق گام بازی
میں ناداں ہوں، پہ تیرے حکم پر بھی
کہوں کیسے گدھے کو اسپ تازی
٭٭٭