صفحہ اول کتاب کا نمونہ پڑھیں
حیدر قریشی کا فن
جمع و ترتیب: ارشد خالد، اعجاز عبید
ڈاؤن لوڈ کریں
ورڈ فائل ٹیکسٹ فائل
حیدر قریشی کی گیارہ کتابوں کے مجموعہ‘’ عمرِ لاحاصل کا حاصل’‘ پر تاثرات
اقتباس از مکتوب مقصود الٰہی شیخ بنام ناصر نظامی
‘’عمرِ لاحاصل کا حاصل’‘ ایک انوکھی کتاب ہے جسے ممتاز ہمہ جہت ادیب حیدر قریشی نے یادوں، غزلوں، نظموں، ماہیوں، کہانیوں، انشائیوں، خاکوں اور سفر ناموں کی صورت میں رقم کیا ہے اور پھر ان جملہ جہات کو باہم مربوط کر کے ایک ایسی خود نوشت سوانح عمری میں ڈھال دیا ہے جو اپنی انفرادیت، گہرائی اور وسعت کے اعتبار سے ایک ’‘چیزے دیگر’‘ میں منقلب ہو کر سامنے آ گئی ہے۔ شاعری، احساس، متخیلہ اور خیال کے سفر کی داستان ہے اور انشائیہ تخلیقی سطح کی فکری یافت کا بیانیہ ہے۔ جبکہ کہانی زماں کے مختلف ابعاد کی تصویر کشی کرتے ہوئے باطن اور خارج کے منطقوں کو باہم آمیز کرنے پر قادر ہوتی ہے۔ خاکوں اور یادوں کے ذریعے انسان دوسروں سے اپنے تعلقِ خاطر کو منظرِ عام پر لاتا ہے اور سفر ناموں میں زندگی کے رواں مناظر کو شخصی زاویۂ نگاہ سے گرفت میں لیتا ہے۔ غور کیجئے کہ یہ سب خود نوشت سوانح عمری کی قاشیں ہیں جنہیں اگر بکھری حالت میں رہنے دیا جائے تو مختلف اصنافِ ادب کی صورت میں دکھائی دیتی ہیں لیکن اگر انہیں سلک میں پرو دیا جائے تو ایک ایسی خود نوشت سوانح عمری بن جاتی ہیں جوہر اعتبار سے منفرد اور دلکش ہوتی ہے۔ یہی کام حیدر قریشی نے انجام دیا ہے اور ایک ایسی کتاب لکھ دی ہے جسے اگر ایک زاویے سے دیکھیں تو یہ مختلف اصناف میں منقسم نظر آئے جب کہ دوسرے زاویے سے دیکھیں تو یہ ایک خیال انگیز، معنویت سے لبریز تصنیف کی صورت میں سامنے آ جائے۔ حیدر قریشی نے اپنی اس زندہ رہنے والی کتاب کو ’‘عمرِ لاحاصل کا حاصل’‘ کہا ہے۔ غور کیجئے کہ اس عنوان میں لاحاصل سے حاصل تک کا سفر ایک ایسی اوڈیسی ہے جو کم کم دیکھنے میں آئی ہے۔ ڈاکٹر وزیر آغا۔ (لاہور، پاکستان)
٭٭٭