صفحہ اول کتاب کا نمونہ پڑھیں


فتاویٰ رضویہ

احمد رضابریلوی

ڈاؤن لوڈ کریں 

   ورڈ فائل       

 اس متن کی پروف ریڈنگ نہیں کی گئی ہے، اسے کسی الفاظی فہرست کے لئے استعمال نہ کیا جائے۔

    مسئلہ ۵

کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ اگر درمیان وضو کرنے کے ریح خارج ہوجائے یعنی دو عضو یا تین عضو دھولیے ہیں اور ایک یا دوباقی ہیں تو اس شخص کو ازسرِ نو وضو کرنا چاہیے یا عضو باقی رہا ہے صرف اسی کو دھولینا کافی ہے بینوا توجروا۔

الجواب

ازسرِنو وضو کرے اتنے اعضاء کا غسل باطل ہوگیا مسئلہ بدیہیہ ہے کہ ناقصِ کامل ناقص بدرجہ اولیٰ ہے معہذا جزئیہ کی بھی تصریح ہے درمختار میں ہے:

شرط صحتہا ای الطہارۃ (صدور الطہر من اھلہ فی محلہ مع فقد مانعہ ۱؎۔

ردالمحتار میں ہے:

قولہ مع فقد مانعہ بان لایحصل ناقض فی خلال الطہارۃ لغیر معذور بہ ۲؎۔

نیز درمختار میں ہے:

وشرط لتصحیح الوضؤ وزوال مایعد ایصال المیاہ من ادران، کشمع ورمص ثم لم یتخلل الوضؤ مناف یا عظیم ذوی الشان ۳؎۔

حاشیہ علامہ سید احمد مصری طحطاوی پھر ردالمحتار میں ہے:

قولہ مناف کخروج ریح ودم اھ ذادالشامی ای لغیر المعذور بذلک اھ ۴؎۔

طہارت کے صحیح ہونے کی شرط یہ ہے کہ طہارت اپنے اہل سے اور اپنے محل میں صادر ہو اس کے ساتھ ساتھ مانع موجود نہ ہو۔م

درمختار کے قول مع فقد مانعہ کا مطلب یہ ہے کہ طہارت کے دوران ناقضِ وضو نہ پایا جائے جب کہ وہ شخص معذور نہ ہو۔م

وضو کی درستی کیلئے اس چیز کا زائل کرنا ضروری ہے جو پانی کے پہنچنے سے رو کے مثلاً میل کچیل، موم اور آنکھ کی میل، پھر کوئی امر منافی وضو میں نہ آئے، اے عظمت والے، صاحبِ شان!م

مصنف نے منافی کہا ہے جیسے ہوا اور خون کا نکلنا (اھ) علامہ شامی نے اضافہ کیا اس شخص کیلئے جو اس عذر میں مبتلا نہ ہو۔م

۱؎  الدرالمختار،    کتاب الطہارۃ    ۱/۱۷        ۲؎  ردالمحتار،    کتاب الطہارۃ    ۱/۶۵

۳؎  الدرالمختار،  کتاب الطہارۃ    ۱/۱۷        ۴؎  ردالمحتار،    کتاب  الظہارۃ)۔ 

٭٭٭

ڈاؤن لوڈ کریں 

   ورڈ فائل

پڑھنے میں مشکل؟؟؟

یہاں تشریف لائیں۔ اب صفحات کا طے شدہ فانٹ۔

   انسٹال کرنے کی امداد اور برقی کتابوں میں استعمال شدہ فانٹس کی معلومات یہاں ہے۔

صفحہ اول