صفحہ اول کتاب کا نمونہ پڑھیں


عیسائیت یہودیت اور اسلام مخالفت 

ابرار متین قاسمی
ترتیب و تدوین: اعجاز عبید

ڈاؤن لوڈ کریں 

   ورڈ فائل                                                          ٹیکسٹ فائل

آپ عیسائیت پرست ہیں یا یہودیت پرست 

روشن خیال، جدیدیت پسند، وسعت پسند یا ان جیسے الفاظ اس قدر پر مکر و پر فریب ہیں کہ جب بھی ان الفاظ کااستعمال جدید تعلیم یافتہ اشخاص یا ان سے مرعوب اشخاص کیلئے ہوتا ہے تو قرآن و حدیث کے روشنی میں شک ہی نہیں بلکہ یقین ہونے لگتا ہے کہ اب ان کی نیا یہودیت کے بھنور میں پھنس جائیگی یا عیسائیت کے بھنور میں۔

مسلمانوں کے عروج و زوال کے اسباب و اثرات پر بیشمار کتابیں ، رسالے، مجلات وغیرہ منظر عام پر آتے ہیں مسلم قوم کے عروج کے اسباب ایمان و یقین ،عادات و اخلاق ،عدل و انصاف بیان کئے جاتے ہیں تو زوال کے اسباب عیش پرستی، سستی و کاہلی بیان کئے جاتے ہیں۔ مگر اب وقت ایسا آگیا ہے کہ محقق مزاج ، منصف مزاج مورخین و مصنفین کو مسلمانوں کے زوال کے اسباب روشن خیالی، جدیدیت پسند، ضرور بیان کرنا پڑے گا تب ہی تو یہ امت خلیفۂ ارض کے مقام کو کھو کر رسواے زمانہ یہودی وعیسائی قوم کو ترقی و عروج کا زینہ بنا رہی ہے اور ایک حاکم قوم کے تعلیمات و امتیاز رکھنے کے باوجود محکوم مقہور ہو کر زندگی بسر کر رہی ہے۔


جدیدیت پسندی کیا ہے


جدیدیت پسندی کہتے ہیں صراط مستقیم سے ہٹ کر قوم مغضوب ’’یہود‘‘ قوم ضال’’نصاری‘‘ کے راستے پر چلنا وہ اس لئے کہ ’’انعمت علیھم‘‘ کے ’’چار طبقے‘‘ قرآن ہی میں بیان کئے گئے ہیں ، ۱،انبیاء کا ۲؍صدقین کا،۳؍شہداء کا اور ۴؍صالحین ان کے علاوہ جو شخص، جو قوم، یا جو تحریک اسلامی لیبل لگا کر کتنے ہی احیاء دین کے نعرے لگا لے وہ زیغ و لال سے خالی نہیں اب اس امت میں نہ تو انبیاء ہیں نہ صدیقین اور نہ ہی شہدا لیکن ایک طبقہ صالحین کا اب بھی باقی ہے اور ہمیشہ رہے گا جن کے اندر قرآن و حدیث کے تعلیمات انبیاء وغیرہ کے تعلیمات کا بحر ذخار ہوتا ہے۔جو بھی شخص ان کی اتباع کو چھوڑ دے گا وہ اب یا تو یہودیت کے بھنور میں پھنس جائے گا یا عیسائیت کے بھنور میں۔


۲۔ جدیدیت پسندوں کا ماڈرن دین


دنیا کے تقریباً جدیدیت پسند لوگ یہ سمجھتے اورسمجھاتے ہیں کہ ہم کو دنیاوی ترقی کیلئے زمانے کے اقوام و ملل کے رنگ ڈھنگ، ماحول و مزاج میں ڈھلنا چاہئے اگر چہ کہ اس طرز زندگی کیلئے قرآن و حدیث آیات عبادات کو توڑ موڑ کر پیش کرنا پڑے حرام و ناجائز کو حلال و جائز کرنا پڑے حقیقتاً ان جدید تعلیم یافتہ طبقہ کو نفسانیت کا ایسا جنون و پاگل پن سوار ہے کہ خوش عیش ،آزاد زندگی گزارنے کیلئے دین کا لیبل لگا کر از خود ایسا دین پیدا کرنا چاہتے ہیں کہ نفسانیت و شیطانیت کے تقاضے قرآن و حدیث کے روشنی میں پورے کیئے جائیں جس کا نام ماڈرن اسلام ہے

٭٭٭٭٭٭٭٭

ڈاؤن لوڈ کریں 

   ورڈ فائل                                                          ٹیکسٹ فائل

پڑھنے میں مشکل؟؟؟

یہاں تشریف لائیں۔ اب صفحات کا طے شدہ فانٹ۔

   انسٹال کرنے کی امداد اور برقی کتابوں میں استعمال شدہ فانٹس کی معلومات یہاں ہے۔

صفحہ اول