صفحہ اولکتاب کا نمونہ پڑھیں


دکھوں کی کتاب

سفیر کشیری

جمع و ترتیب: اعجاز عبید

ڈاؤن لوڈ کریں 

   ورڈ فائل                                       ٹیکسٹ فائل

آخری ملاقات/غزل

یہ وقت اپنی دھن میں بہا جا رہا ہے
جدائی کا لمحہ قریب آ رہا ہے
یہ شامِ فسردہ کہ پل پل گزرتی چلی جا رہی ہے
یہ ہونٹوں کی لرزش، یہ پلکوں کا بند ٹوٹتا ٹوٹتا سا
ان آنکھوں میں اب کے شرارت نہیں ہے
نہ کوئی گلہ ہے
بس اِک التجا ہے
’مجھے اپنے دل سے اترنے نہ دینا
کبھی میری یادوں کو مرنے نہ دینا
کہ وقت اپنی دھُن میں بہا جا رہا ہے۔۔۔۔

٭٭٭

شام کو دوستوں کی محفل میں
لے کے میں چشم تر نہیں جاتا

یوں بچھڑنے سے کچھ نہیں ہوتا
اِس طرح کوئی مر نہیں جاتا

آنکھ سے تو وہ کب سے اوجھل ہے
دل سے پھر کیوں اتر نہیں جاتا

وہ جو اک روز ماں کے بن سویا
میرے دل سے وہ ڈر نہیں جاتا

دن کو مزدور کام کرتا ہے
شام ہوتی ہے گھر نہیں جاتا

اپنے ورثے سے بھاگ آیا ہوں
گاؤں کو لوٹ کر نہیں جاتا

٭٭٭

ڈاؤن لوڈ کریں 

   ورڈ فائل                                       ٹیکسٹ فائل

پڑھنے میں مشکل؟؟؟

یہاں تشریف لائیں۔ اب صفحات کا طے شدہ فانٹ۔

   انسٹال کرنے کی امداد اور برقی کتابوں میں استعمال شدہ فانٹس کی معلومات یہاں ہے۔

صفحہ اول