صفحہ اولکتاب کا نمونہ پڑھیں


دو مائیں

عاشق الٰہی بلند شہری

ڈاؤن لوڈ کریں 

ورڈ فائل                                                         ٹیکسٹ فائل

حضرت خدیجہؓ حرمِ نبوت میں کیونکر آئیں

جب حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے دونوں شوہر یکے بعد دیگرے فوت ہو گئے تو اُن کی شرافت اور مالداری کی وجہ سے مکہ کا ہر شریف اِس کا متمنی ہوا کہ حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا سے عقد کرے لیکن ہوتا وہی ہے جو منظورِ خدا ہوتا ہے۔ خدا کا کرنا ایسا ہوا کہ حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کو اَشرف الخلائق صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے نکاحِ پُر فلاح میں آنا نصیب ہوا اور ام المؤمنین کے مکرم لقب سے نوازیں گئیں ۔

سیّدِ عالم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی عمر شریف جن پچیسویں برس کو پہنچی تو آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے چچا ابو طالب نے کہا کہ میں مالدار آدمی نہیں ہوں جو میں تم کو مال دے کر تجارت کراؤں اور چونکہ یہ دِن سختی سے گزر رہے ہیں اِس لیے کسبِ معاش میں لگنے کی ضرورت ہے۔ لہٰذا تم ایسا کرو جس طرح تمہارے قوم کے دُوسرے لوگ خدیجہ کا مال شام لے جا کر بیچتے ہیں اور اِس میں نفع کماتے ہیں اِسی طرح تم بھی اُن کا مال شام لے جا کر فروخت کر کے نفع حاصل کرو۔

جب حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کو اِس کی خبر لگی کہ محمد بن عبد اللہ الامین کو اُن کے چچا میرا مال شام لے جا کر فروخت کرنے کو فرما رہے ہیں تو اُنہوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی دیانت و اَمانت داری اور معاملہ کی راست بازی کی وجہ سے خود ہی آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے پاس یہ پیغام بھیجا کہ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم میرا مال شام لے جائیں ۔ دُوسروں کو جو نفع دیتی ہوں آپ کو اُس سے دُگنا نفع دُوں گی۔ چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے منظور فرمایا اور اَسبابِ تجارت لے کر شام کو روانہ ہوئے۔ حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا نے اپنا ایک غلام بھی آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے ساتھ کر دیا تھا جس کا نام میسرہ تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے نہایت دانشمندی سے حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کے مال کی تجارت کی جس کی وجہ سے اُن کو گزشتہ پچھلے سالوں کی بہ نسبت اِس سال بہت زیادہ نفع ہوا۔

راستہ میں میسرہ نے آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی بہت باتیں دیکھیں جو عام آدمیوں کی نہیں ہوتی ہیں جن کو عربی میں '' خَوَارِقُ الْعَادَةْ '' کہتے ہیں اور یہ بات بھی پیش آئی کہ جب آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے شام کے سفر میں ایک درخت کے نیچے قیام فرمایا تو وہاں ایک راہب بھی موجود تھا۔ اُس نے میسرہ سے دریافت فرمایا کہ یہ کون صاحب ہیں ؟ میسرہ نے کہا یہ مکہ کے باشندہ ہیں اور قریشی نوجوان ہیں ۔ راہب نے کہا یہ نبی ہوں گے جس کی وجہ یہ تھی کہ اُس راہب نے آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے اندر نبی آخر الزمان کی وہ علامتیں دیکھ لی تھیں جو پہلی کتابوں میں لکھی تھیں ۔

شام سے واپس ہو کر جب مکہ میں داخل ہو رہے تھے تو دوپہر کا وقت تھا۔ اُس وقت حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا اپنے بالا خانے میں بیٹھی ہوئی تھیں ۔ اُن کی نظر آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم پر پڑی تو دیکھا کہ دو فرشتے آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم پر سایہ کیے ہوئے ہیں اِس کے علاوہ اُنہوں نے اپنے غلام میسرہ سے بھی (اِسی قسم کے ) عجیب عجیب حالات سنے اَور رَاہب کا یہ کہنا بھی میسرہ نے سُنادیا کہ یہ نبی آخرالزماں ہوں گے۔ لہٰذا حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا نے خود ہی نکاح کا پیغام آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی خدمت میں بھیج دیا۔

یعلیٰ بن اُمیہ کی بہن نفیسہ نامی پیغام لے کر گئیں ۔ چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے منظور فرمایا اور آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے چچا حضرت حمزہ رضی اللہ عنہ اور ابوطالب نے بھی بخوشی اِس کو پسند کیا۔ نکاح کیلیے حضرت حمزہ رضی اللہ عنہ اور ابوطالب اور خاندان کے دیگر اکابر حضرت حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کے مکان پر آئے اور نکاح ہوا۔ اُس وقت حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کے والد زندہ نہ تھے وہ پہلے ہی فوت ہو چکے تھے۔ ہاں اِس نکاح میں اُن کے چچا عمرو بن اَسد شریک تھے اور اِن کے علاوہ حضرتِ خدیجہ رضی اللہ عنہا نے اپنے خاندان کے دیگر اکابر کو بھی بلایا تھا۔ عمرو بن اَسد کے مشورہ سے ٥٠٠ درہم مہر مقرر ہوا اور حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا ''اُمّ المؤمنین'' کے مشرف خطاب سے ممتاز ہوئیں ۔ (الاصابہ و اُسد الغابہ)

حضرت ابنِ عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ زمانۂ جاہلیت میں مکہ والوں کی عورتیں ایک خوشی کے موقع پر جمع ہوئیں ۔ اُن میں حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا بھی موجود تھیں ۔ اچانک وہیں ایک شخص ظاہر ہو گیا جس نے بلند آواز سے کہا کہ اے مکہ کی عورتوں ! تمہارے شہر میں ایک نبی ہو گا جسے'' احمد'' کہیں گے تم میں سے جو عورت اُن سے نکاح کرسکے ضرور کر لے۔ یہ باتیں سن کر دُوسری عورتوں نے بھول بھلیّو ں میں ڈال دی اور حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا نے گرہ باندھ لی اور اِس پر عمل کر کے کامیاب ہو کر رہیں ۔ (الاصابہ)

٭٭٭

ڈاؤن لوڈ کریں 

 ورڈ فائل                                                         ٹیکسٹ فائل

پڑھنے میں مشکل؟؟؟

یہاں تشریف لائیں۔ اب صفحات کا طے شدہ فانٹ۔

   انسٹال کرنے کی امداد اور برقی کتابوں میں استعمال شدہ فانٹس کی معلومات یہاں ہے۔

صفحہ اول