صفحہ اول کتاب کا نمونہ پڑھیں


دھوپ کا صندل

راحت اندوری
جمع و ترتیب: اعجاز عبید

ڈاؤن لوڈ کریں 

   ورڈ فائل                                             ٹیکسٹ فائل

                    غزلیں

اگر خلاف ہیں ہونے دو جان تھوڑی ہے

یہ سب دھواں ہے کوئی آسمان تھوڑی ہے


لگے گی آگ تو آئیں گے گھر کئی زد میں

یہاں پہ صرف ہمارا مکان تھوڑی ہے


میں جانتا ہوں کہ دشمن بھی کم نہیں لیکن

ہماری طرح ہتھیلی پہ جان تھوڑی ہے


ہمارے منھ سے جو نکلے وہی صداقت ہے

ہمارے منھ میں تمہاری زبان تھوڑی ہے


جو آج صاحب مسند ہیں کل نہیں ہوں گے

کرائیدار ہیں ذاتی مکان تھوڑی ہے


سبھی کا خون ہے شامل یہاں کی مٹی میں

کسی کے باپ کا ہندوستان تھوڑی ہے

٭٭٭

اس کی کتھئی آنکھوں میں ہیں جنتر منتر سب

چاقو واقو، چھریاں وریاں، خنجر ونجر سب


جس دن سے تم روٹھیں مجھ سے روٹھے روٹھے ہیں

چادر وادر، تکیہ وکیہ، بستروستر سب


مجھ سے بچھڑ کر وہ بھی کہاں اب پہلے جیسی ہے

پھیکے پڑ گئے کپڑے وپڑے، زیور ویور سب


آخر میں کس دن ڈوبوں گا فکریں کرتے ہیں

کشتی وشتی، دریا وریا لنگر ونگر سب

٭٭٭

ڈاؤن لوڈ کریں  

   ورڈ فائل                                             ٹیکسٹ فائل

پڑھنے میں  مشکل؟؟؟

یہاں  تشریف لائیں ۔ اب صفحات کا طے شدہ فانٹ۔

   انسٹال کرنے کی امداد اور برقی کتابوں  میں  استعمال شدہ فانٹس کی معلومات یہاں  ہے۔

صفحہ اول