صفحہ اولکتاب کا نمونہ پڑھیں


دھُوپ میں چاندنی

محمد سبکتگیں صبا

جمع و ترتیب:اعجاز عبید

ڈاؤن لوڈ کریں 

   ورڈ فائل                                                     ٹیکسٹ فائل

غزلیں

خُوں کے آنسو رُلواتے ہیں

یہ جو رشتے اور ناتے ہیں


تُم خوابوں کو بُننا سیکھو

خواب حقیقت بن جاتے ہیں


دن اور رات ہمیشہ دیکھو

اک دُوجے کو جھُٹلاتے ہیں


اچھا تو دل توڑ کے اپنا

آج اُنہیں ہم بہلاتے ہیں


تیرے بن جو لمحے گُذرے

اب بھی اکثر تڑپاتے ہیں


کُچھ میں اُن کو سمجھاتا ہوں

کُچھ وہ مُجھ کو سمجھاتے ہیں


جانے اب کیسا پردہ ہے

جانے وہ کیوں شرماتے ہیں


کہتے ہیں میرے اشعار

سب کے دل کو گرماتے ہیں


اک دن تیری جاں کے لیں گے

یہ جو تیرے جگ راتے ہیں


روز اُمیدیں مُرجھاتی ہیں

روزانہ بادل چھاتے ہیں


اور صبا اب چارہ کیا ہے

اک دُوجے کا غم کھاتے ہیں

٭٭٭


چھوڑ دو اب خُدا را مُجھے
ہے نہیں غم کا یارا مُجھے

تُجھ کو پا کے تُجھے کھو بھی دُوں
کیسے ہوگا گوارا مُجھے

کیوں دیا غم سے بھرپُور دل
وہ بھی سارے کا سارا مُجھے

اُس کا دل سے میں ہو نہ سکا
جیت کر بھی وہ ہارا مُجھے

کھو گیا میں نجانے کہاں
تُو نے جب بھی پُکارا مُجھے

جان لیوا ہے وہ شوخ سا
جان سے بھی دُلارا مُجھے

اب کسی کو میں کیا دوش دُوں
میرے دل نے ہی مارا مُجھے

کر لیا ہے مرے چاند نے
اپنی آنکھوں کا تارا مُجھے

میں تو ٹھہری ہُوئی اوس تھا
کر دیا تُو نے پارا مُجھے

اپنی یادوں کا دے کے کفن
اُس نے دل میں اُتارا مُجھے

پہلے مٹّی میں گُوندھا صبا
پھر سجایا سنوارا مُجھے

٭٭٭

ڈاؤن لوڈ کریں 

   ورڈ فائل                                                     ٹیکسٹ فائل

پڑھنے میں مشکل؟؟؟

یہاں تشریف لائیں۔ اب صفحات کا طے شدہ فانٹ۔

   انسٹال کرنے کی امداد اور برقی کتابوں میں استعمال شدہ فانٹس کی معلومات یہاں ہے۔

صفحہ اول