صفحہ اول کتاب کا نمونہ پڑھیں
کمپیوٹر ماموں
نور الرحمٰن فاروقی
ڈاؤن لوڈ کریں
ورڈ فائل ٹیکسٹ فائل
اقتباس
ننھے میاں نے کے جی پاس کر لیا۔ بہت سارے اے کے ساتھ۔ اب وہ درجہ اول میں آ گئے تھے۔ ننھے میاں بہت خوش تھے۔ کیوں نہ خوش ہوتے۔ نیا بستہ، نئی کتابیں، کاپیاں، ربر، پینسل، کٹر نئی نئی یونیفارم، نیا درجہ، اور وہی سب پرانے دوست۔ اپنی نئی کتابوں کو دوستوں کو دکھانے اور ان کی نئی نئی کتابیں دیکھنے میں کتنا مزہ آتا ہے۔ کیا ہوا جو سب کے پاس ایک سی ہی کتابیں ہیں۔
پہلا دن۔ صبح ہی
سے گھر میں عید کا ماحول ہے۔فجر کی نماز کے بعد ہی تیاریاں شروع ہو گئیں۔
امی نے تو سوئیاں بھی بنائی ہیں۔ ابا نے بھی اچھے اچھے کپڑے پہنے ہیں۔
ننھے میاں نے تو نئی یونیفارم پہنی ہے۔ نئے نئے جوتے کیسے چمک رہے ہیں۔
بستہ ذرا بھاری ضرور ہے، لیکن نیا تو ہے۔ وقت سے پہلے ہی سب لوگ اسکول چل
دیے۔ آج پہلا دن ہے نہ۔ ابا، امی دونوں ننھے میاں کو اسکول چھوڑنے گئے۔
اسکول کیا، درجہ کے اندر تک ننھے میاں کے ساتھ گئے۔ ننھے میاں کے سب دوست
نئی نئی یونیفارم میں نئے نئے بستوں کے ساتھ آئے ہیں۔ ننھے میاں اپنے
دوستوں سے باتیں کرنے میں مشغول ہو گئے۔ ابا امی خاموشی سے واپس چلے گئے۔
ننھے میاں نے ان کو خدا حافظ بھی نہیں کہا۔ پھر بھی وہ بہت خوش تھے۔ ننھے
میاں خوش تھے نا۔
کلاس شروع
ہونے کا گھنٹہ بجا۔ اور ان کی ٹیچر آنٹی درجہ میں آ گئیں۔ ہائے اﷲ۔ نئی
ٹیچر۔ یہ گمان تو ننھے میاں کے خواب میں بھی نہیں گذرا تھا۔ پچھلی ٹیچر تو
بہت پیاری تھیں۔ کیا پتہ یہ کیسی ہوں۔ کہیں یہ مارتی نہ ہوں۔ پہلے والی تو
ڈانٹتی تک نہ تھی۔ کیا پتہ۔ انہوں نے بولنا شروع کیا۔ کیا معلوم کیا بول
رہی تھیں۔ ننھے میاں کی سمجھ میں تب آیا جب دوسرے بچوں نے جواب دینا شروع
کیا۔ سب اپنا اپنا نام بتا رہے تھے۔ اپنے ابا کا نام بتا رہے تھے۔ ننھے
میاں کا بھی نمبر آیا۔ انہوں نے بھی اپنا نام بتایا۔ "ننھے"۔ اپنے ابا کا
نام بتایا۔"ابا"۔ سب ہنسنے لگے۔ ٹیچر بھی ہنسنے لگیں۔ سب کیوں ہنس رہے ہیں
بھلا؟ ننھے میاں کے ساتھ بیٹھے ہوئے ان کے دوست نے ان کا اور ان کے ابا کا
بھی نام بتا دیا۔ بات آگے بڑھ گئی۔ ٹیچر آنٹی کچھ بول رہی ہیں اب۔
"آپ سب کو گنتی آتی ہے؟"
"آتی ہے۔"
سب بچوں نے مل کر جواب دیا۔ ننھے میاں نے بھی جواب دیا۔ ٹیچر آگے بولیں۔
"اب آپ لوگ ان کو جوڑنا اور گھٹانا سیکھیں گے۔ آپ لوگوں کو الیف بے یاد ہے؟"
"یاد ہے۔"
"اب آپ ان کو ملا کر الفاظ بنانا سیکھیں گے۔ اے بی سی کسے کسے آتا ہے؟"
اب ننھے میاں کو سب سمجھ آنے لگا تھا۔مگر پھر گڑبڑ ہو گئی۔ ٹیچر بولیں۔
"اور کمپیوٹر کس کو کس کو آتا ہے؟"
کیا؟ کیا بولا ٹیچر نے؟ کم پوٹر یہ کیا ہوتا ہے بھلا؟ ننھے میاں کے ہوش
پھر اڑ گئے۔ یہ دیکھ کر کچھ جان واپس تو آئی کہ بہت کم بچوں نے ہاتھ اوپر
کئے ہیں۔ مگر یہ ہے کیا بلا؟
٭٭٭