صفحہ اول کتاب کا نمونہ پڑھیں


چُپ رہنے کی چاہت ہے

زاہدہ رئیس راجیؔ

ڈاؤن لوڈ کریں 

   ورڈ فائل                                               ٹیکسٹ فائل

غزل

درد نے لے لیا پناہوں میں
کاش کے رہتے ہم دُعاؤں میں

بڑھ رہا ہے یقین کیوں مجھ میں
گر اثر ہی نہیں دُعاؤں میں

اتنی طاقت نہیں کہ  جھلسا دے
تیز سورج کی ان شعاؤں میں

تم نے شاید مجھے صدا دی ہے
کوئی آہٹ ہوئی فضاؤں میں

قربتوں کا یقین کیسے ہو
دوریاں بڑھ گئیں نگاہوں میں

کچھ وراثت کی ، کچھ روایت کی
بیڑیاں پڑ گئی ہیں پاؤں  میں

فکر کو وسعتیں نہیں ملتی
سوچ بھٹکے یونہی خلاؤں میں

ہم نے لکھی نہیں سِوا اس کے
جو بتائی ہے دھوپ چھاؤں میں

تھی بہاروں میں تلخیاں اتنی
لطف بڑھتا رہا خزاؤں میں

زندگی ہے گریز پا راجیؔ
دِل کے اندر بسی ہواؤں میں
٭٭٭

ڈاؤن لوڈ کریں  

   ورڈ فائل                                               ٹیکسٹ فائل

پڑھنے میں  مشکل؟؟؟

یہاں  تشریف لائیں ۔ اب صفحات کا طے شدہ فانٹ۔

   انسٹال کرنے کی امداد اور برقی کتابوں  میں  استعمال شدہ فانٹس کی معلومات یہاں  ہے۔

صفحہ اول