صفحہ اولکتاب کا نمونہ پڑھیں


چاند گھر

گلزار


ڈاؤن لوڈ کریں 

   ورڈ فائل                                                                 ٹیکسٹ فائل

غزل/پناہ


کانچ کے پیچھے چاند بھی تھا اور کانچ کے اوپر کا ئی بھی

تینوں تھے ہم، وہ بھی تھے، اور میں بھی تھا، تنہائی بھی


یادوں کی بو چھاڑوں سے جب پلکیں بھیگنے لگتی ہیں

سوندھی سوندھی لگتی ہے تب، ماضی کی رُسوائی بھی


دو دو شکلیں دِکھتی ہیں اس بہکے سے آئینے میں

میرے ساتھ چلا آیا ہے ، آپ کا ایک سودائی بھی


کتنی جلدی میلی کر تا ہے پوشاکیں، روز فلک

صبح کو رات اُتاری تھی اور شام کو شب پہنائی بھی


خاموشی کا حاصل بھی اِک لمبی سی خاموشی تھی

ان کی بات سنی بھی ہم نے ،اپنی بات سنائی بھی


کل ساحل پر لیٹے لیٹے، کتنی ساری باتیں کیں

آپ کا ہنکارا نہیں آیا، چاند نے بات کرائی بھی

٭٭٭

پناہ


مَیں کائنات مین، سیّاروں میں، ستاروں میں

دھُوئیں میں، دھُول میں اُلجھی ہو ئی کرن کی طرح

مَیں صدیوں ، قرنوں بھٹکتا رہا، بھٹکتا رہا

گرا ہے وقت سے کٹ کے جو لمحہ، اس کی طرح

وطن ملا تو گلی کے لئے بھٹکتا رہا

گلی میں گھر نشاں ڈھونڈتا رہا برسوں

تمہاری روح میں اب جسم میں بھٹکتا ہوں

لبوں سے چوم لو، آنکھوں سے تھام لو مجھ کو

تمہیں سے جنموں تو شاید مجھے پناہ ملے

٭٭٭

ڈاؤن لوڈ کریں 

   ورڈ فائل                                                                 ٹیکسٹ فائل

پڑھنے میں مشکل؟؟؟

یہاں تشریف لائیں۔ اب صفحات کا طے شدہ فانٹ۔

   انسٹال کرنے کی امداد اور برقی کتابوں میں استعمال شدہ فانٹس کی معلومات یہاں ہے۔

صفحہ اول