صفحہ اول کتاب کا نمونہ پڑھیں
بُوئے گُل پریشاں ہے
رفیق خاور جسکانی
انتخاب: ارشد خالد ،مدیر عکاس انٹرنیشنل، اسلام آباد
ڈاؤن لوڈ کریں
ورڈ فائل ٹیکسٹ فائل
غزلیں
ہیں خندہ زن خیال و گماں، اتفاق سے
پھر کھلکھلا اُٹھا ہے جہاں، اتفاق سے!
سنتے ہیں اُس مقام پہ گلزار کھِل گئے
تم مسکرا دیے تھے جہاں، اتفاق سے
میں، اور ترے حضور شکایت؟ نہیں نہیں
آنکھوں کو مل گئی تھی زباں، اتفاق سے
٭٭٭
غمِ ایام لے کر جی رہے ہیں
ترا انعام لے کر جی رہے ہیں
تیری تابانیوں تک کون پہنچے
خیالِ خام لے کر جی رہے ہیں
تمہارا نام لے کر جینے والے
تمہارا نام لے کر جی رہے ہیں
٭٭٭
٭٭٭