صفحہ اول کتاب کا نمونہ پڑھیں
بزمِ تمنّا
عبد الحمید عدم
جمع و ترتیب: معاویہ وقاص، حسان خان، عاطف بٹ، اعجاز عبید
ڈاؤن لوڈ کریں
ورڈ فائل ٹیکسٹ فائل
غزلیں
جب وہ میرے قریب ہوتا ہے
وہ سماں کیا عجیب ہوتا ہے
ہائے بیچارگی پتنگے کی
کیسے قرباں غریب ہوتا ہے
غم کو دل سے لگا کے کیوں نہ رکھوں
یہ تو میرا حبیب ہوتا ہے
آپ کا اس میں کوئی دوش نہیں
اپنا اپنا نصیب ہوتا ہے
دل میں آ کر تو جان من دیکھو
دل کا عالم عجیب ہوتا ہے
اے عدم درد مٹ ہی جائے گا
کیوں پریشاں طبیب ہوتا ہے
٭٭٭
روشنی مے کے آبگینوں کی
جنبشِ چشم ہے حسینوں کی
ناخدا کو ڈبو کے لوٹ آئے
نیتیّں ٹھیک تھیں سفینوں کی
کس مروّت سے پیش آتے ہیں
خیر ہو مے کدہ نشینوں کی
ساقیا آج تو نہ ہاتھ کو روک
تشنگی ہے کئ مہینوں کی
جل رہی ہیں عدم کے شعروں میں
ٹھنڈکیں عنبریں پسینوں کی
٭٭٭
وہ سماں کیا عجیب ہوتا ہے
ہائے بیچارگی پتنگے کی
کیسے قرباں غریب ہوتا ہے
غم کو دل سے لگا کے کیوں نہ رکھوں
یہ تو میرا حبیب ہوتا ہے
آپ کا اس میں کوئی دوش نہیں
اپنا اپنا نصیب ہوتا ہے
دل میں آ کر تو جان من دیکھو
دل کا عالم عجیب ہوتا ہے
اے عدم درد مٹ ہی جائے گا
کیوں پریشاں طبیب ہوتا ہے
٭٭٭
روشنی مے کے آبگینوں کی
جنبشِ چشم ہے حسینوں کی
ناخدا کو ڈبو کے لوٹ آئے
نیتیّں ٹھیک تھیں سفینوں کی
کس مروّت سے پیش آتے ہیں
خیر ہو مے کدہ نشینوں کی
ساقیا آج تو نہ ہاتھ کو روک
تشنگی ہے کئ مہینوں کی
جل رہی ہیں عدم کے شعروں میں
ٹھنڈکیں عنبریں پسینوں کی
٭٭٭