صفحہ اول کتاب کا نمونہ پڑھیں


بالِ جبرئیل

علامہ اقبال علیہ الرحمۃ

ڈاؤن لوڈ کریں 

   ورڈ فائل                                                                          ٹیکسٹ فائل

غزلیں

اگر کج رو ہیں انجم ، آسماں تیرا ہے یا میرا

مجھے فکر جہاں کیوں ہو ، جہاں تیرا ہے یا میرا؟

اگر ہنگامہ ہائے شوق سے ہے لامکاں خالی

خطا کس کی ہے یا رب! لامکاں تیرا ہے یا میرا؟

اسے صبح ازل انکار کی جرأت ہوئی کیوں کر

مجھے معلوم کیا ، وہ راز داں تیرا ہے یا میرا؟

محمد بھی ترا ، جبریل بھی ، قرآن بھی تیرا

مگر یہ حرف شیریں ترجماں تیرا ہے یا میرا؟

اسی کوکب کی تابانی سے ہے تیرا جہاں روشن

زوال آدم خاکی زیاں تیرا ہے یا میرا؟


٭ ٭ ٭ ٭


گیسوئے تاب دار کو اور بھی تاب دار کر

ہوش و خرد شکار کر ، قلب و نظر شکار کر

عشق بھی ہو حجاب میں ، حسن بھی ہو حجاب میں

یا تو خود آشکار ہو یا مجھے آشکار کر

تو ہے محیط بے کراں ، میں ہوں ذرا سی آبجو

یا مجھے ہمکنار کر یا مجھے بے کنار کر

میں ہوں صدف تو تیرے ہاتھ میرے گہر کی آبرو

میں ہوں خزف تو تو مجھے گوہر شاہوار کر

نغمۂ نو بہار اگر میرے نصیب میں نہ ہو

اس دم نیم سوز کو طائرک بہار کر

باغ بہشت سے مجھے حکم سفر دیا تھا کیوں

کار جہاں دراز ہے ، اب مرا انتظار کر

روز حساب جب مرا پیش ہو دفتر عمل

آپ بھی شرمسار ہو ، مجھ کو بھی شرمسار کر


٭ ٭ ٭ ٭


اثر کرے نہ کرے ، سن تو لے مری فریاد

نہیں ہے داد کا طالب یہ بندۂ آزاد

یہ مشت خاک ، یہ صرصر ، یہ وسعت افلاک

کرم ہے یا کہ ستم تیری لذت ایجاد!

ٹھہر سکا نہ ہوائے چمن میں خیمۂ گل

یہی ہے فصل بہاری ، یہی ہے باد مراد؟

قصور وار ، غریب الدیار ہوں لیکن

ترا خرابہ فرشتے نہ کر سکے آباد

مری جفا طلبی کو دعائیں دیتا ہے

وہ دشت سادہ ، وہ تیرا جہان بے بنیاد

خطر پسند طبیعت کو ساز گار نہیں

وہ گلستاں کہ جہاں گھات میں نہ ہو صیاد

مقام شوق ترے قدسیوں کے بس کا نہیں

انھی کا کام ہے یہ جن کے حوصلے ہیں زیاد

******


ڈاؤن لوڈ کریں 

   ورڈ فائل                                                                          ٹیکسٹ فائل

پڑھنے میں مشکل؟؟؟

یہاں تشریف لائیں۔ اب صفحات کا طے شدہ فانٹ۔

   انسٹال کرنے کی امداد اور برقی کتابوں میں استعمال شدہ فانٹس کی معلومات یہاں ہے۔

صفحہ اول