صفحہ اول کتاب کا نمونہ پڑھیں


بہارِ شریعت

نا معلوم 

ڈاؤن لوڈ کریں 

   ورڈ فائل       

 اس متن کی پروف ریڈنگ نہیں کی گئی ہے، اسے کسی الفاظی فہرست کے لئے استعمال نہ کیا جائے۔

    باب ۱    عقائد متعلقہ ذات و صفاتِ الٰہی جَلّ  جلالہٗ

   عقیدہ ۱ :    اللہ ایک ہے  کوئی اس کا شریک نہیں  نہ ذات میں  نہ صفات میں  نہ افعال میں  نہ احکام میں  نہ اسما میں ۔ ( قرآن کریم اصول بزددیص ۲۸ و مسامرہص ۴۴ و سایرہ المعتمدص ۴) کے  واجب الوجود ہے  یعنی اس کا وجود ضروری ہے  عدم محال قدیم ہے  یعنی ہمیشہ سے  ہے  ازلی کے  بھی یہی معنی ہیں  ۔ یعنی ہمیشہ رہے  گا اور اسی کو ابدی بھی کہتے  ہیں ۔ ( کتاب الاربعینص ۳۹ ، شرح عقائد نسفیص ۲۳ وص ۲۶، مسامرہص ۲۲ وص ۲۴)  وہی اس کا مستحق ہے  کہ اس کا عبادت و  پرستسش کی جائے ۔ (قرآن کریم)۔
 عقیدہ ۲ :    وہ بے  پرواہ ہے  کسی کا محتاج نہیں  اور تمام جہان اس کا محتاج ہے ۔ (قرآن کریم سورہ اخلاص)
عقیدہ ۳ :       اس کی ذات کا اور اک عقلاً محال کو جو چیز سمجھ میں  آتی ہے  عقل اس کو محیط ہوتی ہے  ارس اس کو کوئی احاطہ نہیں  کر سکتا البتہ اس کے  افعال کے  ذریعے  سے  اجمالاً ا س کی صفات پھر ان صفات کے  ذریعے  سے  معرفت ذات حاصل ہوتی ہے ۔ (شرح عقائدص ۲۰۳ )
 عقیدہ ۴ :    اس کی صفتیں  نہ عین ہیں  یہ غیر یعنی صفات اسی ذات ہی کا نام ہو ایسا نہیں  اور نہ اس سے  کسی طرح نحوِ وجود میں  جدا ہو سکیں  کہنفس ذات کی مقتدیٰ  ہیں  اور عین ذات کو لازم۔ (نبراسص ۱۹۱، شرح عقائدص ۳۴،ص ۳۵ ، المعتمدص ۵۱،)
عقیدہ ۵ :     جس طرح اس کی ذات قدیم ازلی ابدی ہے ۔ صفات بھی قدیم ازلی ابدی ہیں  (شرح عقائدص ۳۳،ص ۳۵)
عقیدہ ۶ :     اس کی صفات نہ مخلوق ہیں  نہ زیر قدرت داخل۔ ( نبراسص ۱۹۱)
عقیدہ ۷ :    ذات و صفات کے  سرا سب چیزیں  حاذت ہیں  یعنی پہلے  نہ تھیں  پھر موجود  ہوئیں ۔ (شرح عقائدص ۳۳۔ ۳۵)
عقیدہ ۸ :    صفاتِ الٰہی کو جو مخلوق کہے  یا حادث بتائے  گمراہ ہ و بد دین ہے ۔ 
 عقیدہ ۹ :    جو عالم میں  سے  کسی شے  کو قدیم مانے  یا اس کے  حددث میں  شک کرے  کافر ہے ۔
عقیدہ ۱۰ :    نہ وہ کسی کا باپ ہے  نہ بیٹا نہ اس کے  لئے  جو اس کا باپ یا بیٹا بتائے  یا اس کے  لئے  بی بی ثابت کرے  کافر ہے  بلکہ جو ممکن بھی کہے  گمراہ بد دین ہے ۔ (قرآن کریم)۔
عقیدہ ۱۱ :     وہ حّی ہے  یعنی خود زندہ ہے  اور سب کی زندگی اس کے  ہاتھ میں  ہے  جسے  جب چاہے  زندہ کرے  اور جب چاہے  موت دے ۔ (قرآن کریم)۔
عقیدہ ۱۲ :    جو چیز محال ہے  اللہ عزّوجل س سے  پاک ہے  کہ اس کی قدرت اسے  شامل ہو کہ محال اسے  کہتے  جو موجود نہ ہو سکے  اور جب مقدور ہو گا تو موجود ہو سکے  گا۔ پھر محال نہ رہا۔ اسے  یوں  سمجھو کہ دوسرا خدا محال ہے  یعنی نہیں  ہو سکتا تو نہ اگر زیرِ قدرت ہو تو موجود ہو سکے  گا تو محال نہ رہا اور اس کہ محال نہ ماننا وحدانیت کا انکار ہے  یونہی فنائے  باری محال ہے ۔ اگر تحتِ قدرت ماننا اللہ کی اُلوہیت سے  ہی انکار کرنا ہے ۔ (مسامرہ ص ۳۹۳)۔ 
٭٭٭

ڈاؤن لوڈ کریں 

   ورڈ فائل

پڑھنے میں مشکل؟؟؟

یہاں تشریف لائیں۔ اب صفحات کا طے شدہ فانٹ۔

   انسٹال کرنے کی امداد اور برقی کتابوں میں استعمال شدہ فانٹس کی معلومات یہاں ہے۔

صفحہ اول