صفحہ اولکتاب کا نمونہ پڑھیں


آنائی کے آدم خور وحشی​

مقبول جہانگیر​

لوڈ کریں 

   ورڈ فائل                                                     ٹیکسٹ فائل

 اقتباس

    یہ ہیبت ناک اور لرزہ خیز داستان سماٹرا کے جنگلات سے تعلق رکھتی ہے، واقعات اس قدر پر اسرار اور بعید اَز فہم ہیں کہ سائنس کے اس عظیم الشان دور میں بمشکل ہی ان پر یقین آئے گا، لیکن مجھے ایک روز مرنا ہے اور میں خدا کو حاضر ناظر جان کر کہتا ہوں کہ اس داستان کا ایک ایک حرف صحیح ہے۔ دنیا کے متمّدن اور با رونق شہروں میں رہنے والے لوگ "جنگل کی زندگی" کے تصوّر سے بھی نا آشنا ہیں۔ انہیں کیا معلوم کہ جنگل میں بسنے والوں کو قدم قدم پر کس طرح موت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    ان کی تہذیب، ان کی رسمیں، ان کے رواج وہی ہیں جو ہزار ہا سال سے ان قوموں میں رائج ہیں اور جنہیں ہم وحشیانہ حرکتیں کہہ کر ان کا مذاق اڑاتے ہیں۔ کئی سال تک جاوا کے جنگلوں میں گھومنے کے بعد جب میں اپنے وفادار ملازم ہاشم کی معیت میں سماٹرا کی طرف روانہ ہوا۔ نہ جانے کیوں مجھے اپنے دل میں ایک عجیب اضطراب محسوس ہونے لگا۔ جیسے کوئی قوّت بار بار میرے کان میں کہہ رہی ہو کہہ تو وہاں مت جا۔۔۔۔۔ تو وہاں مت جا۔۔۔۔۔ میں ایک شکاری ہوں۔ جس نے زندگی میں صدہا خطرات کا مقابلہ کیا ہے اور مجھے یہ کہنے میں باک نہیں کہ اپنے حلقۂ تعارف میں مجھے بزدل نہیں سمجھا جاتا۔۔۔۔۔ مگر ہر انسان کی طبیعت میں قدرت نے وہم کا مادہ رکھ دیا ہے جس سے وہ علیحدہ نہیں ہو سکتا۔ اسی طرح مجھے بھی اس وہم نے آ گھیرا ہے کہ سماٹرا میں موت تیرا انتظار کر رہی ہے اور اگر گورنمنٹ کی ملازمت نہ ہوتی تو شاید میں وہاں نہ جاتا۔

٭٭٭

ڈاؤن لوڈ کریں 

   ورڈ فائل                                                     ٹیکسٹ فائل

پڑھنے میں مشکل؟؟؟

یہاں تشریف لائیں۔ اب صفحات کا طے شدہ فانٹ۔

   انسٹال کرنے کی امداد اور برقی کتابوں میں استعمال شدہ فانٹس کی معلومات یہاں ہے۔

صفحہ اول