صفحہ اول کتاب کا نمونہ پڑھیں


علقمہ کےساحل پر

مختلف شعراء

ڈاؤن لوڈ کریں 

   ورڈ فائل 

شوکتؔ تھانوی

دردِ حسرت اور ہے صحرائے غربت اور ہے
رنج سب کے اور ہیں شہؑ کی مصیبت اور ہے
خاک و خوں میں لوٹتا ہے ایک شاہؑ تشنہ کام
کربلا کیا اب بھی دل میں کچھ کدورت اور ہے
اک مسافر سے زمانہ برسرِ پیکار ہے
کیا ستم کی اس سے بڑھ کر بھی کدورت اور ہے
ہاتھ کرتے ہو قلم تھوڑے سے پانی کے لئے
ظالموں اس سے بھی بڑھ کر کیا شقاوت اور ہے
آگئے عونؑ و محمدؑ رن میں ماں کو چھوڑ کر
کیا کسی کمسن کے دل میں اتنی جرأت اور ہے
ظاہرا مظلوم سے معلوم ہوتے ہیں حسینؑ
غور سے دیکھے جو کوئی تو حقیقت اور ہے
ملکِ دنیا سے کہیں پائندۂ ہے ملکِ بقا
باغِ شدّاد اور ہے گلزارِ جنت اور ہے
شمر ُیوں غربت زدہ سے کوئی لڑتا ہے کبھی
اے ستم ایجاد ہمت کر کہ ہمت اور ہے
حرؑ تمہیں رن کی طرف کچھ اور بڑھنا چاہیے
سامنے ہے خلد تھوڑی سی مسافت اور ہے
خارزارِ کربلا ہے آج تک دنیائے دوں
ہو بہو عالم وہی ہے صرف صورت اور ہے
جانشیں شمرِلعیں کے ہیں بہت سے آج بھی
جانشینِ شاہؑ کی ہم کو ضرورت اور ہے

٭٭٭٭٭٭٭

ڈاؤن لوڈ کریں 

   ورڈ فائل 

یہاں تشریف لائیں۔ اب صفحات کا طے شدہ فانٹ۔

   انسٹال کرنے کی امداد اور برقی کتابوں میں استعمال شدہ فانٹس کی معلومات یہاں ہے۔

صفحہ اول